8 مئی، 2017، 12:36 AM

ایرانی وزير دفاع کا سعودی عرب کو منہ توڑ جواب/ مکہ و مدینہ کے علاوہ سعودیہ غیر محفوظ

ایرانی وزير دفاع کا سعودی عرب کو منہ توڑ جواب/ مکہ و مدینہ کے علاوہ سعودیہ غیر محفوظ

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر دفاع میجر جنرل حسین دہقان نے سعودی عرب کے وزير دفاع محمد بن سلمان کے ایران کے خلاف معاندانہ بیان پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر سعودی عرب نے ایران کے خلاف کسی حماقت کا ارتکاب کیا تو مکہ و مدینہ کے علاوہ سعودی عرب کی کوئی جگہ محفوظ نہیں رہےگی۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر دفاع میجر جنرل حسین دہقان نے المنار کے ساتھ گفتگو میں سعودی عرب کے وزير دفاع محمد بن سلمان کے ایران کے خلاف معاندانہ بیان پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر سعودی عرب نے ایران کے خلاف کسی حماقت کا ارتکاب کیا تو مکہ و مدینہ کے علاوہ سعودی عرب کی کوئی جگہ محفوظ نہیں رہےگی۔ میجر جنرل دہقان نے سعودی عرب کے وزیر دفاع کی طرف سے ایران پر جنگ مسلط کرنے کی دھمکی کے بارے میں  المنار کے نامہ نگار کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب خطے میں بہت سی حماقتوں کا ارتکاب کرچکا ہے جس میں یمن، عراق اور شام کے خلاف سعودی عرب کی کھلی سازشیں اور وہابی دہشت گردوں، امریکہ اور اسرائیل کی حمایت شامل ہیں۔ لیکن اگر سعودی عرب نے ایران کے خلاف کسی حماقت کا ارتکاب کیا تو ایران کی طرف سے اسے نقدی جواب ملےگا جس میں حرمین شریفین  " مکہ و مدینہ " کے علاوہ سعودی عرب کی کوئی جگہ محفوظ نہیں رہےگی ۔ انھوں نے کہا کہ سعودی عرب کو امریکہ اور اسرائیل کی پشتپناہی اور حمایت پر ناز ہے جبکہ ایران کو اللہ تعالی کی پشتپناہی اور اس کی لایزال طاقت پر ناز ہے۔جنرل دہقان نے کہا کہ سعودی عرب امریکہ اور اسرائیل کی پیروی اور اطاعت کرتے ہوئے غلط راستے پر گامزن ہوگیا ہے جس کا اسے تاوان ادا کرنا پڑےگا۔جنرلحسین دہقان نے کہا کہ آج مسئلہ فلسطین کے حل میں امریکہ اور اسرائیل کے ساتھ سعودی عرب بھی ایک بہت بڑی رکاوٹ ہے جو امریکی اور اسرائیل منصوبوں اور سازشوں کو مسلمانوں پر مسلط کرنے کی کوشش کررہا ہے۔ جنرل دہقان نے کہا کہ سعودی عرب کی اسلام اور مسلمانوں کے دشمن امریکہ و اسرائیل کے ساتھ ساز باز کسی سے پوشیدہ نہیں ہے آج مسلمان بیدار ہیں اور وہ امریکہ، سعودی عرب اور اسرائیل کے فریب میں نہیں آئیں گے۔

News ID 1872330

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha